(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صہیونی ریاست کی مختلف جیلوں میں سیکڑوں ایسے بے گناہ فلسطینی قیدہیں جو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کئے گئے ہیں ان قیدیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 28 سالہ فلسطینی صحافی بشریٰ الطویل اسرائیل کی مختلف جیلوںمیں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گیا ماہ قید رہنے کے بعد بالآخر آج رہا کردی گئیں۔
قابض صیہونی فوج کی جانب سے فلسطینی خاتون صحافی بشریٰ الطویل کو صیہونی مظالم کی کوریج کرنے کی پاداش میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید کیا تھا جس میں ہر ماہ توسیع کی جاتی رہی ہے۔
بشریٰ الطویل اس سے قبل بھی کئی ماہ بغیر کسی جرم کے صیہونی زندانوں میں گزار چکی ہیں جبکہ ان کے والد جمال الطویل بھی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت متعدد بار صیہونی زندانوں میں مجموعی طور پر 15 سال قید کاٹ چکے ہیں۔