(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جواد بولس نے کہا ہے کہ صہیونی غیر قانونی حراست کے نتیجے میں اسیرنے رہائی سے قبل احتجاجی بھوک ہڑتال نہ ختم کر نے کا اعلان کیا تھا جس پر وہ تاحال قائم ہے اور صحت کی شدید پیچیدگیوں سے گزررہا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی غیرقانونی جیل سے رہائی کے لیے احتجاجی بھوک ہڑتال کر نے والے فلسطینی قیدی مقداد القواسمی کے وکیل جواد بولس نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے انہیں اسیر مقداد القواسمی سے ملاقات سے روک دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے انہیں الرملہ حراستی مرکز میں 114 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر مقداد القواسمی سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے اسیر کی ماجودہ حالت کے بارے میں کسی قسم کی اطلاعات سے انہیں بے خبر رکھا جارہا ہے۔
جواد بولس نے یہ بھی کہا ہے کہ صہیونی غیر قانونی حراست کے نتیجے میں اسیر نے رہائی سے قبل احتجاجی بھوک ہڑتال نہ ختم کر نے کا اعلان کیا تھا جس پر وہ تاحال قائم ہے اور صحت کی شدیدپیچیدگیوں سے گزر رہا ہے۔