(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی عہدیدار کے مطابق انڈونیشیا کے تل ابیت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات چیت ابھی پس پردہ ہے جبکہ تل ابیب دونوں ممالک کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنا چاہتا ہے لیکن یہ ایک سست اور محنت طلب عمل ہے جس میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
اسرائیل کے نشریاتی چینل 24 کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام نہ ظاہر کر نے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ بعض مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ثالثی کر رہا ہے۔
اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ امریکہ کی ان کوششوں کا مقصد انڈونیشیا اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ہےتاکہ جکارتہ اور تل ابیب کے درمیان ثالث کا کردار ادا کیا جاسکے۔
اسرائیلی عہدیدار کے مطابق انڈونیشیا کے تل ابیت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات چیت ابھی پس پردہ ہے جبکہ تل ابیب دونوں ممالک کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنا چاہتا ہے لیکن یہ ایک سست اور محنت طلب عمل ہے جس میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی عہدیدار کے دعویٰ کے مطابق اسرائیل کی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مزید مسلم ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہےجن میں مالدیپ اور طویل مدت میں کویت اور قطر ہیں۔