(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خیال رہے کہ صہیونی آبادکاروں کی فلسطینیوں سے چھینی گئی اس اراضی کو اسرائیلی حکام صہیونی فوجی چھاؤنی اور یہودی مذہبی اسکولوں میں منتقل کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ غرب اردن کے شہر نابلس کے بیتا قصبےمیں واقع جبل الصبیح پر قائم ہونے والی صہیونی آباد کاروں کی غیر قانونی بستی گیوت ایویتار جوفلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازعے کا باعث بنی اور جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے، اسرائیلی حکومت کے اجازت نامے کے بغیر مئی میں تعمیر کی گئی تھی اور اب پچاس سے زیادہ خاندان آباد ہیں۔
صہیونی حکام کا آبادکاروں کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعداسرائیلی فوج نے بستی کو مکمل خالی کروانے کا حکم جاری کردیا ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی آباد کاروں کی فلسطینیوں سے چھینی گئی اس اراضی کو اسرائیلی حکام صہیونی فوجی چھاؤنی اور یہودی مذہبی ا سکولوں میںمنتقل کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایک جانب تو صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کو اپنے ووٹرز سے تنقید کا سامنا ہوگا جبکہ دوسری جانب اسرائیل کا یہ اقدام فلسطینیوں کی برہمی کا باعث بن سکتا ہے جنہوں نے اپنی ذمین کو صہیونیوں سے پاک کرنے کا مطالبہ کیا تھاجس کے مطابق علاقے کےفلسطینی نائب میئر موسیٰ ہمایل نے کہا ہے کہ بستی کے خاتمے اور فلسطینیوں کو زمین واپس ملنے تک مظاہرے جاری رہیں گے۔