(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صہیونی فورسزنے ایک اور فلسطیین خاندان کے گھر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمارکردیا، بچوں اور خواتین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قصبے بین حنینا میں قابض صہیونی فورسز نے ایک اور فلسطینی خاندان کے گھر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کردیا ہے جس کے باعث گھر کےمکین جس میں میاں بیوی اور ان کے آٹھ بجے شامل ہیں کھلے آسمان تلے زندگی گزار نے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
گھرسربراہ نے مقامی میڈیا سےبات کرتے ہوئے بتایا کہ صہیونی بلدیہ ان کے گھر پر بغیر کسی نوٹس کے دھاوا بولا اور محض ایک دن کا موقع دیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکام فلسطینیوں کو مقبوضہ فلسطین سے بے دخل کرنے اور ان پر زندگی کو تنگ کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کررہے ہیں، گذشتہ پانچ سالوں کے درمیان صہیونی فورسز نے تین ہزار سے زائد فلسطینیوں کے گھروں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کیا ہے جبکہ دیگر املاک علیحدہ ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدمس کے مشرقی علاقے سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریاب 256 غیرقانونی صہیونی بسیتاں ہیں جن میں سات لاکھ سے زائد غیر قانوی صہیونی آبادکار مقیم ہیں۔