(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے گش ایزیون کے غیر قانونی بستی کےمرکزی راہ پر نوجوان پر گولیاں چلائیں اور اسے شدید زخمی کر دیا، تاہم کئی گھنٹوں کے بعد مقامی فلسطینیوں نے صہیونی فوج کی جانب سے زخمی نوجوان کو حاصل کر کے قریبی ہسپتال منتقل کیا جس کے بعد ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ گولیوں کے زخم سے بھاری مقدار میں خون بہ جانے کے باعث نوجوان کی جان کو شدید خطرہ ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزقابض صہیونی فوج نےبغیر کسی وجہ کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے جنوب میں واقع گش ایزیون جنکشن پر ایک فلسطینی نوجوان بیت فجر قصبے سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ محمد کمال محمود ثوباتہ کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔
قابض فوج نے گش ایزیون کے غیر قانونی بستی کےمرکزی راہ پر نوجوان پر گولیاں چلائیں اور اسے شدید زخمی کر دیا ، تاہم کئی گھنٹوں کے بعد مقامی فلسطینیوں نے صہیونی فوج کی جانب سے زخمی نوجوان کو حاصل کر کے قریبی ہسپتال منتقل کیا جس کے بعد ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہےکہ گولیوں کے زخم سے بھاری قدار یں خون بہ جانے کے باعث نوجوان کی جان کو شدید خطرہ ہے۔
واقعے کے کچھ ہی دیر بعد صہیونی فوج کی نوجوان پر فائرنگ کی ویڈیو فوٹیج بھی سامنے آگئیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راہ چلتے اس فلسطینی نوجوان سے صہیونی فوجیوں کو کوئی خطرہ نہیں تھاتاہم قابض فوج نے اپنے بیان میں جھوٹے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان نے فوج پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کیجس کے نتیجے میں صہیونی فورسز کو جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کر نی پڑی۔
https://twitter.com/QudsNen/status/1437305169386029063?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1437305169386029063%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fqudsnen.co%2F%3Fp%3D29260