(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسداد صیہونی آبادکاری مہم کے رکن کا کہنا ہے کہ فلسطینی رہائشیوں کےگھروں کی مسماری کےنوٹس سےقبل صیہونی فوج نےگھروں پر چھاپہ مارا، تلاشی کےنام پر لوٹ مار اور مکینوں کو تشددکا نشانہ بناتے ہوئے گھروں کی مسماری کے نوٹسز تھمادیئے گئے۔
تفصیلات کےمطابق مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی صیہونی آبادکاری پرنظر رکھنے والے تنظیم کے سربراہ غسان دغلس نےمقامی میڈیا سے بات کرتےہوئے بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے شہر نابلس میں روجیت کےمقام پر قابض صیہونی فورسز نے فلسطینی بستی پر چھاپہ مارا اور روایتی لوٹ مار اور مکینوں پر تشدد کے بعد 20 فلسطینی گھروں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کرنے کے نوٹسز تھما دیئے۔
انھوں نےبتایا کہ جن گھروں کو مسمار کرنے کیلئے نوٹسز جاری کئے ہیں ان تمام کے پاس صیہونی ریاست کی جانب سے اجازت نامے موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ان گھروں کو غیر قانونی قرار دیا جارہا ہے، انھوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے گھروں کو مسمار کرنے کیلئے 30 دن کاوقت دیا گیا ہے بصورت دیگر بھاری جرمانے کے ساتھ ساتھ قید کی سزا سنائی جائے گی۔