(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کے بدترین تشدد کے دوران مقبوضہ بیت المقدس سے لے کر بیت الحم اورمقبوضہ مغربی کنارےمیں متعدد فلسطینیوں کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف فلسطینی تنظیموں اور عام عوام کی جانب سے فوری رہائی کے مطالبات جاری ہیں۔
ذرائع سے موصول ہونے والی تازہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی فوج نے درجنوں فلسطینی رہائشی علاقوں میں وحشیانہ کریک ڈاؤن کر تےہوئے رام اللہ کے قصبے دیر ابو مشعل سمیت طولکرم ، بیرزیت یونیورسٹی کیمپس، بیت الحم میں متعدد بے گناہوں کو گرفتار کر کے نامعلوم تفتیشی مقام پر منتقل کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ دیرابو مشعل سے 41 سالہ محمد تیسیرزہران اور32 سالہ زخمی ندال ابراہیم عطاکو بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا گیا جبکہ قابض فوج نے بیرزیت یونیورسٹی کیمپس پر بھی دھاوا بول کر گارڈز پر حملہ کیا اور اسلامی بلاک کے ہولڈنگز اور بینرز کو ضبط کرلیے۔
اسی طرح رام اللہ میں بھی صہیونی حکام نے تحریک حماس کے رہنما حسین ابو کویک کو بدنام زمانہ "عوفر” جیل میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیاجبکہ طولکرم میں علی العبوشی کو، کفر اللبد سے فادی عبدالفتاح خطاب، فرعون قصبے سے عمرعساف اور ہیثم یعقوب کو بھی بغیر کسی جرم کے گرفتارکر لیا۔
صہیونی فوج کے بدترین تشدد کے دوران مقبوضہ بیت المقدس سے لے کر بیت الحم اورمقبوضہ مغربی کنارےمیں متعدد فلسطینیوں کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف فلسطینی تنظیموں اور عام عوام کی جانب سے فوری رہائی کے مطالبات جاری ہیں تاہم قابض جیل حکام نے گرفتار شدگان کے حوالے سے اب تک کسی قسم کی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی ہے جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی کونسے تفتیشی مرکز میں موجود ہیں۔