(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوجیوں نے خاتون صحافی کوہتھکڑی لگاکر بے دردی سے فوجی گاڑی میں دھکیل کر تفتیشی مرکز میں کئی گھنٹوں تک بند رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔
عالمی میڈیاذرائع کے مطابق گذشتہ روزقابض ریاست اسرائیل میں صہیونی فوج نےقطرکے نشریاتی ادارے العربیہ کی خاتون صحافی جومشرقی بیت المقدس میں الشیخ جرح میں ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کے لیے موجود تھیں انہیں کوریج سے روکنے کے لیے شدید تشدد کیا اور کیمرہ ضبط کر تےہوئے خاتون کو حراست میں لےکر کئی گھنٹوں تک قید میں رکھا، صہیونی فوج کے تشدد کے نتیجے میں صحافی کو شدید چوٹیں آئیں جبکہ ایک ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔
جس دوران اسرائیلی فوج نے صحافی خاتون کو کوریج سے روکا اور تشدد کیاشیخ جراح کےاہل علاقہ فلسطینی باشندے یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں کو بےدخل کیے جانے پر احتجاج کر رہے تھے۔
مزید معلومات کے مطابق صہیونی فوج کے تشدد کا شکار ہونے والی خاتون صحافی کا نام گیوارا بودیری بتایا جاتا ہے اور انہیں صہیونی فوجیوں نے ہتھکڑی لگاکر بے دردی سے فوجی گاڑی میں دھکیل کر تفتیشی مرکز میں کئی گھنٹوں تک بند رکھنے کے بعد رہا کر دیا جس کے بعد صحافی کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
NEW: Al Jazeera journalist Givara Budeiri interviewed after her de facto kidnapping by 🇬🇧UK-🇺🇲US-🇪🇺EU- armed Israeli soldiers. pic.twitter.com/B2M5HhuIYd
— Afshin Rattansi (@afshinrattansi) June 6, 2021