(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکہ اسرائیل دوستی، اسلام دشمنی واضح، امن سے وابستہ سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان پھر رکوادیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک جانب قابض ریاست اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں مظلوم فلسطینیوں پر جاری مظالم پر احتجاج جاری ہے تو دوسری جانب امریکہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی نئی کھیپ فراہم کر رہا ہے جس نے امریکی صدر کو سوالات کے کٹھرے میں کھڑا کر دیا ہے ،عوام سوال کر رہی ہے کیوں اسرائیل معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے اور امریکا اس کی مدد کررہا ہے،اس سلسلے میں امریکہ میں معروف اور بڑی مسلم تنظیموں کے اجتماعات میں گونجتے احتجاج کو تونہ روک سکا تاہم امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان تیسری مرتبہ پھر رکوایاگیا ہے
امریکی مسلم تنظیموں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر وائٹ ہاؤس کی عید ملن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہمارا ضمیر ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ فلسطین میںصہیونی مظالم کی حمایت کے باوجود ہم وائٹ ہاؤس کی تقریب میں شرکت کریں۔
جبکہ صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام جاری کیاجس میں غزہ پر صہیونی جارحیت کی حمایت کرنے والے 25 ممالک کا شکریہ ادا کیا جن میں امریکہ، البانیہ، آسٹریلیا، آسٹریا، برازیل، کینیڈا، کولمبیا، قبرص، جارجیا، جرمنی، ہنگری، اٹلی، سلووینیا اور یوکرین سمیت دوسرے اسلام دشمن ممالک شامل ہیں۔
ان ممالک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات ہیں اور وہ حماس کو عسکریت پسند تنظیم قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حملوں کو اپنے دفاع کا حق قرار دیتے ہیں۔