(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دو سال قبل صہیونی فوج پر حملے کے الزام میں قید فلسطینی بچے کو کئی مرتبہ قید تنہائی کی اذیتوں سے گزارہ گیا اور اسے اس مقام پر رکھا گیا ہے جہاں ہوا اور روشنی جیسی انسان کی بنیادی ضرورت بامشکل میسر ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز 28 اکتوبر 2019 سے اسرائیلی زندانوں میں قید مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی17 سالہ فلسطینی بچے محمد صباح کو صہیونی فوجی پر چھریوں کےوار کر نے کے الزام میں دس سال کی قید اور1لاکھ 70 ہزار شیکل جرمانے کی سزا سنادی۔
دو سال قبل صہیونی فوج پر حملے کے الزام میں قید فلسطینی بچے کو کئی مرتبہ قید تنہائی کی اذیتوں سے گزارہ گیا اور اسے اس مقام پر رکھا گیا ہے جہاں ہوا اور روشنی جیسی انسان کی بنیادی ضرورت بامشکل میسر ہے
واضح رہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے اسیر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے باعث اسیر کے جسم پر چوٹوں کے نشانات ہیں اور اسے اپنے وکیل سمیت خاندان سے ملاقات پربھی پابندی عائد ہے۔