(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی بچےالزبیدی نے بتایا کہ جب وہ بستی میں پہنچے تو دوسرے آباد کار دوڑتے ہوئےآئے اور گالیوں اور تشدد کا مظاہرہ کیا جبکہ میرے منہ پر تھوکا اور کالل مرچیں چھڑکیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل میں مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے قصبے سیلہ الضاہر کے نزدیک اسرائیلی شر پسند آباد کاروں کے ہاتھوں دو ماہ قبل 15 سالہ فلسطینی لڑکے جس کا نام طارق الزبیدی بتایا جاتا ہے کے اغوا اور بازیابی کے بعدجاری بیان میں نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق فلسطینی بچے کو پیدل چلتے ہوئے اس کے قصبے سے اغوا کیا گیا تھا۔
مزید تفصیلات میں بچے کے بیا ن کے مطابق الزبیدی کا کہناہے کہ شر پسند آباد کار میری طرف آئے اور مُجھے اپنی کار سے ٹکرماری جس کے نتیجے میں زمین پر گر گیاتاہم چارآباد کارگاڑی سے باہر نکلےاور انہوں نے مجھ پرلاٹھیاں برسائیں اورٹھوکریں ماریں اور رسیوں میں جکڑکرقریبی یہودی کالونی میں لے گئے۔
فلسطینی بچےالزبیدی نے بتایا کہ جب وہ بستی میں پہنچے تو دوسرے آباد کار دوڑتے ہوئےآئے اور گالیوں اور تشدد کا مظاہرہ کیا جبکہ میرے منہ پر تھوکا اور کالل مرچیں چھڑکیں۔