(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی انٹیلی جنس کے سابق وزیر اور کنیسٹ کے رکن کے بیان کے بعد اردنی حکومت نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے تاہم پارلیمان کی جانب سے قابض ریاست سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اردن کی پارلیمنٹ کی جانب سے صہیونی ریاست اسرائیل کے خفیہ ادارے کے سابق وزیر اور اسرائیلی کنیسٹ کے رکن ایلی کوہن کےجاری کردہ متنازعہ بیان جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اردن کو فلسطینیوں کے لیے ایک متبادل وطن سمجھتے تھے۔
سابق صہیونی وزیر کے ایسے متازعہ بیانات نے اردن کے عوام اور سیاسی حلقوں میں سخت بے چینی پیدا کردی جس کے بعد اردنی پارلیمنٹ نے ایکشن لیتے ہوئے حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق صہیونی وزیر نے اردن کو فلسطینی ریاست کہا ہے کیونکہ اس کے باشندوں کی اکثریت فلسطینیوں پر مشتمل ہے جبکہ سمندر سے دریائے اردن تک یہودی ریاست اسرائیل کے لوگوں کی ہے۔”
واضح رہے کہ اردنی حکومت اسرائیلی وزیر کے اس بیان پر خاموشی ظاہر کی ہےاور وزارت خارجہ نے بھی کسی قسم کا کوئی رد عمل نہیں دیا ہے۔