(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں اور ان کارروائیوں میں حماس کے کارکنوں سمیت دیگر شہریوں کو بلا امتیاز گرفتار کیا جاتا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رواں سال کے دوران اسرائیلی حکام نے غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے کارکنان سےرقوم بٹورنے کے لیے مختلف مواقعوں پر 30 لاکھ شیکل سے زائد کی رقم جرماموں کی شکل میں وصول کی جبکہ دو ماہ کے عرصے کے دوران غرب اردن میں حماس کے خلاف کریک ڈاؤن میں 122 رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا، صہیونی فوج کی جانب سے ان گرفتاریوں کا مقصد غرب اردن میں حماس کی سرگرمیوں کو روکنا اور جماعت کو دباؤمیں رکھنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال غرب اردن میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں اور ان کارروائیوں میں حماس کے کارکنوں سمیت دیگر شہریوں کو بلا امتیاز گرفتار کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ان میں بیرزیت یونیورسٹی میں زیرتعلیم طلبا ءکا ایک سیل بھی شامل ہے جس کے بارے میں قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے بیرون ملک سے فنڈز مل رہے تھے۔