(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جبل الصبیح پر اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے قانون کے برعکس ایک چوکی دوبارہ قائم کرنے کی کوششوں کے خلاف فلسطینی شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے، اس دوران فلسطینی مظاہرین قابض صیہونی سیکیورٹی فورسز کی جارحیت کا نشانہ بنے۔
عالمی ادارہ ہلال احمر کمیٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف ایک سال کے دوران شروع ہونے والی قابض اسرائیلی فوجیوں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں بیتاقصبے اور جبل الصبیح کے مقام پر غیر قانونی بستی چوکی کی تعمیر کے خلاف احتجاج کوجارحیت سے روکنے کیلیےفلسطینی باشندوں کوموت اور زندگی بھر کی معذوری سے دوچار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
شرپسند صہیونی آبادکاروں کے حملے میں 1 فلسطینی شہید
ریڈ کراس کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مظاہروں کے دوران غیر قانونی یہود آبادکاروں کی حمایت کرنے والی قابض اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں متعدد فلسطینی باشندے شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ براہ راست تصادم کے نتیجے میں1 سال میں دو بچوں سمیت کم سے کم 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں ان میں بہت سے زخمی معذور ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال مارچ میں جبل الصبیح پر اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے قانون کے برعکس ایک چوکی دوبارہ قائم کرنے کی کوششوں کے خلاف فلسطینی دیہاتیوں نے احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے، اس دوران فلسطینی مظاہرین قابض اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) سے تصادم کا نشانہ بنے ۔
بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی کی رپورٹ میں فلسطینی قصبے بھر میں متاثرین کے بیانات بھی قلم بند کیےگئے جنہوں نے قابض فورسز کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھودیااور متعدد کوزندگی بھر کی معذودر دی تھی جن میں ایک فلسطینی اپنے شہید بیٹے محمد کی یاد میں جو اپنے ہائی اسکول کے امتحانات کی تیاری کررہا تھا ، اس کی والدہ کی خواہش ہے کہ ہمارا نیا گھرقبرستان کے قریب ہوگا اور اس طرح کسی نہ کسی طرح ہم محمد،اپنے بیٹے کی قربت محسوس کریں گے۔