(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی سرزمین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی فوج کے ہاتھوں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں خصوصاً بچوں کی بڑی تعداد تشویشناک ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ مشیل بیچلیٹ نے گذشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں خصوصاً بچوں اور خواتین کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی واقعات میں اسرائیلی فورسز مہلک ہتھیاروں کے ساتھ طاقت کا بھرپور استعمال کرتی نظر آتی ہیں جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خواتین اور بچوں کا قتل: صہیونی فوج سنگین جنگی جرائم میں ملوث ہے، اردن
انھوں نے کہا کہ صرف رواں سال ہی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں 40 فلسطینی بچوں کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ متعدد کو ہمیشہ کی معذوری دی جاچکی ہے جو ناقابل قبول ہے ۔
” بیان کے مطابق صرف گزشتہ ہفتے کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقے میں 19 فلسطینی بچوں کو شہید کیا گیا ، جس سے سال کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں غزہ پر اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملوں میں سترہ بچے شہید ہوئے جبکہ منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں مزید دو بچے شہید گئے تھے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ غزہ پر حالیہ اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والے 360 فلسطینیوں میں سے تقریباً دو تہائی شہری تھے جن میں 151 بچے اور 58 خواتین شامل ہیں۔