غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے واضح کیا ہے کہ رفح شہر کی سرنگوں میں محصور مجاہدین کا پیچھا کرنا، ان کی ہلاکت اور گرفتاریاں قابض اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی ایک سفاکانہ کارروائی ہے، جو غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حماس نے کہا کہ یہ شدت پسندی قابض ریاست کی جانب سے معاہدے کو ناکام بنانے اور اس کی بقاء کو روکے رکھنے کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔
حماس نے بدھ کے روز اپنے بیان میں بتایا کہ گذشتہ ماہ اس نے سیاسی قیادت اور ثالثوں کے ساتھ مشترکہ کوششیں کیں تاکہ محصور مجاہدین کو ان کے گھروں تک واپس لانے کے قابل حل نکالے جائیں۔ اس دوران مخصوص تجاویز اور طریقہ کار بھی پیش کیے گئے، جو ثالثوں اور جنگ بندی کے معاہدے کے ضامن کے طور پر امریکہ کے انتظامی رابطوں کے ذریعے مسلسل زیر بحث رہے۔
حماس نے زور دیا کہ قابض اسرائیل نے ان تمام کوششوں کو یکسر ناکام بنا دیا، اور قتل، پیچھا کرنے اور گرفتاری کی زبان کو ترجیح دی، جس سے بین الاقوامی کوششیں، جو محصورین کی مصیبت ختم کرنے کے لیے کی جا رہی تھیں، ناکام ہو گئیں۔
حماس نے قابض اسرائیل کو رفح میں اپنے مجاہدین کی جان کا مکمل ذمہ دار قرار دیا۔ جماعت نے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ محصور مجاہدین کو ان کے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دی جائے۔ حماس نے محصور مجاہدین کو "فداکاری، صبر اور بہادری کا نمونہ اور فلسطینی عوام کی عزت و آزادی کی علامت” قرار دیا۔