(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی دہشت گردی کا نشانہ بننے والےفلسطینی نوجوان کی ایک ماہ بعد شادی ہونے والی تھی۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں علی الصبح صہیونی دہشت گردی کے ہاتھوں شہید ہونے والے 4 فلسطینی جن کے نام احمد زہران، محمد حمیدان، زکریا بدوان اور اسامہ صحبح بتائے جاتے ہیں کو صہیونی فوج نے گھروں میں داخل ہو کر بے دردی سے شہید کر دیا۔
ان فلسطینی شہداء میں زکریا بدوان جو شادی شدہ تھےصہیونی فوج نے ان کے چھوٹے چھوٹے بچوں کو باپ کے سائے سے محروم کر دیا جبکہ دوسری جانب محمد حمیدان نامی فلسطینی نوجوان کو جبری حراست کے بعد رہائی دینے کے صرف 2 ماہ بعد زندگی سے محروم کردیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ قابض فوج نے جنوب مغربی گاؤں برقن میں ایک اور گھر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 22 سالہ نوجوان اسامہ صحبح کو بھی شہید کر دیا، شہید ہونے والے اس نوجوان کی اگلے ماہ شادی طے کر دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے کے کئی گاؤں میں اس وقت اسرائیلی جارحیت عروج پر ہے۔ قابض فورس کے اہلکار رات گئے گھروں پر چھاپہ مار کر نوجوانوں کو حراست میں لے لیتے ہیں جن میں سے اکثر کی گولیاں لگی تشدد زدہ لاشیں ملتی ہیں۔