(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت صہیونی ریاست میں فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے غیر معینہ مدت کے لیے قید میں ڈالا جاتا ہےجس کا مقصدانھیں خوفزدہ کرکے آزادی فلسطین کی تحریکوں اور سرگرمیوں سے دور رکھنا ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی عدالت نےمقبوضہ بیت المقدس کے شمال علاقے قلندیا پناہ گزین کیمپ کے رہائشی فلسطینی نوجوان اسامہ حماد کے لئے 4 ماہ کی انتظامی قید کی سزا جاری کردی ہے۔
صہیونی فوج کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت بغیر کسی جرم کے 4ماہ کی قیدمیں ڈالے جانے والے فلسطینی کو بلا جواز تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اہل خانہ سے ملاقات پر بھی سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے قید کی سزا سنائی جاتی ہے، جن لوگوں کو اس پالیسی کے تحت نشانہ بنایا جاتا ہے ان میں خاص طورپر نوجوان، نابالغ بچے اور خواتین شامل ہیں جس کا مقصدانھیں خوفزدہ کرکے آزادی فلسطین کی تحریکوں اور سرگرمیوں سے دور رکھنا ہوتا ہے۔