(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )پاکستان کی وکلاء برادری فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرم میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمہ کی حمایت کرتی ہے۔
لاہور کی وکلاء برادری نے عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرم میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ وکلاء برادری نے یہ اعلان پیر کے روز لاہور پریس کلب میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وکلاء میں سید اسد حسین نقوی ایڈوکیٹ، فلک ناز گل ایڈوکیٹ، سید صائم ایڈوکیٹ اور ارشاد جندران شامل تھے۔
مقررین نے کہا کہ غزہ میں ایک سو آٹھ دن سے معصوم انسانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ عالمی نسل کشی کنونشن کی رو سےغاصب صہیونی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے پچیس ہزار فلسطینیوں کا قتل ہو چکا ہے۔ ستر ہزار معصوم بچے اور خواتین شدید زخمی ہیں۔
اسپتالوں کو بمباری کر کے تباہ کیا گیا ہے۔ خوارک کی رسد کے راستوں کو بند کیا گیا ہے۔ انسانی ضروریات کی اشیاء پہنچانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت مقامی اداروں کو امدادی سرگرمیوں سے روکا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے کارکنوں کو بھی قتل کیا گیا ہے۔ صحافیوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ گھروں کو بمباری کر کے مسمار کیا گیا ہے۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے والی امدادی ٹیموں کے اراکین پر بھی اسرائیل بمباری کر رہا ہے۔ اسرائیل منظم طور پر فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کے عنوان سے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کا مقدمہ بہترین اقدام ہے۔ ہم پاکستان کے وکلاء جنوبی افریقہ کے ساتھ ہیں۔ ہم جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے ظلم اور نسل کشی کے جرائم کے خلاف مقدمہ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
مقررین نے انڈونیشیاء اور چلی سمیت میکسیکو کی حکومتوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دنیا کی حکومتیں جاگ اٹھی ہیں اور غاصب صیہونیوں کے جرائم کا پردہ چاک ہو رہا ہے۔ پاکستان کے وکلاء فلسطینی عوام کی حمایت میں جنوبی افریقہ اور چلی سمیت میکسیکو کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
وکلاء برادری نے حکومت کی جانب سے جنوبی افریقہ کے عالمی عدالت میں موقف اور مقدمہ کی حمایت پر حکومت کا شکریہ ادا کیا اور مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کروانے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے مزید موثر اور عملی اقدامات کئے جائیں۔
وکلاء برادری نے عالمی عدالت میں حکومت پاکستان کی جانب سے کسی بھی اقدام کے لئے اپنی خدمات انجام دینے کا اعلان کیا۔