(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ مسلمان خواتین کا حجاب پہننا آئینی حق ہے، ہمیں اس حق سے محروم کیا گیا تو سخت ردعمل آئے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں وادی کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ باحجاب طالبات کا تعلیمی اداروں میں داخلہ بند کرنا غیر آئینی فعل ہے کیونکہ یہ حق تو ہمیں آئین نے دیا ہے۔ یاد رہے کہ وشو بھارتی اسکول ریناواری کی انتظامیہ نے عبایا پہننے والی طالبات کو احاطے میں داخل ہونے سے منع کیا تھا۔ جس کے خلاف طالبات نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
محبوبہ مفتی کا مزید کہنا تھا کہ حجاب پہننا ہمارا ذاتی حق ہے ہمیں کیا پہننا ہے اور کیا نہیں پہننا اس کا فیصلہ مسلمان خواتین خود کریں گی۔ کسی کو حق نہیں کہ وہ بذریعہ طاقت ہمارے مذہبی معاملات میں مداخلت کرے۔ ہم جو چاہیں پہنیں اور جو خوراک چاہے کھائیں یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حجاب پر پابندی کا معاملہ پہلے بھارتی ریاست کرناٹک میں دیکھا گیا اور اب مقبوضہ کشمیر میں اس کا اطلاق کیا گیا جو ناقابل قبول ہے اور اس پر سخت رد عمل آئے گا۔