(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) کالج آف لاء اسٹوڈنٹ کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں اسرائیل کے فلسطینی تعلیمی اداروں پر قبضے اور استعمار میں ملوث ہونے اور فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے الزامات تھے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز سٹی یونیورسٹی آف نیویارک (CUNY) کی طلبہ کونسل نے باضابطہ طور پر عالمی بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اینڈ سینکشنز (BDS) تحریک کی تائیدکرتے ہوئے 20 سے زائد گروپوں کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی ماہرین تعلیم اور اداروں سے تعلقات منقطع کردے۔
کالج آف لاء اسٹوڈنٹ کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں اسرائیل کے فلسطینی تعلیمی اداروں پر قبضے اور استعمار میں ملوث ہونے اور فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے الزامات تھے۔
یونیورسٹی آف نیو یارک کی طلبہ کونسل نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیون پر مزید مظالم ڈھانے کیلیے ہتھیاری کی سرمایہ کاری کر نے والی کمپنیوں جن میں بوئنگ، جنرل الیکٹرک، لاک ہیڈ مارٹن، نارتھروپ گرومین اور ریتھیون نامی کمپنیاں شامل ہیں کا بھی بائیکاٹ کرے کہ جنہوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیل سے تقریباً 1.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔