(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مجوزہ عدالتی اصلاحات اسرائیل کے لئےتباہ کن ہو سکتی ہیں, منصوبہ بند اصلاحات معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
امریکی ریاست نیویارک کے میئر کے طور پر تین مرتبہ خدمات انجام دینے اور مختصر طور پر 2020 میں صدر کے لیے ڈیموکریٹ کے طور پر حصہ لینے والے دنیا کے امیر ترین انسانوں میں 14 ویں نمبر پر آنےوالے یہودی تاجر مائیکل بلومبرگ جو اکثر اسرائیل کا دفاع کرنے میں سب سے آگے رہتے تھے اور اب نیتن یاہو کی اصلاحات کو صیہونی ریاست کے لئے تباہ کن قرار دے رہے ہیں۔
گذشتہ روز صیہونی ریاست کے ریڈیو کو انٹر ویو دیتے ہوئے بلوم برگ نے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی تشکیل دی جانے والی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ "اسرائیل ایک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نیتن یاہو کی حکومت دنیا میں اسرائیل کے اتحاد، خطے میں اس کی سلامتی، اس کی معیشت اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
انھوں نے صیہونی ریاست کی شدت پسندانہ پالیسیز پر اپنے خدشات کا اظہا رکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مجوزہ عدالتی اصلاحات اسرائیل کی سلامتی کےلئےتباہ کن ہو سکتی ہیں۔”
انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو کے اقدامات سے عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچے گا نیتن یاہو ملک کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ریاست کی حزب اختلاف نیتن یاہو حکومت کی طرف سے کی جانے والی عدالتی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے اگلے جمعرات کو بڑے پیمانے پر مظاہروں کی کال دے رہی ہے۔ہفتے کے روزایک چوتھائی سے زیادہ اسرائیلیوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو مسترد کرتے ہوئے پورے اسرائیل میں مظاہروں میں شرکت کی۔