(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی وزیر اعظم نے آخری اتحادی معاہدے پر دستخط کردیےاب نسل پرست نفتالی بینیٹ دو سال تک وزیراعظم کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم کا بارہ سالہ طویلاورفلسطینیوں پر ظلم کی داستانیں رقم کر نے والا دور بالآخر ختم ہوا اور انہوں نے آخری اتحادی معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد نفتالی بینیٹ جو ایک ارب پتی شخصیت اور بنیامین نیتن یاہو کی طرح دائیں بازو سے ہی تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کو اسرائیل کے لیے خودکشی کے مترادف سمجھتے ہیں، شراکت اقتدار معاہدے کے مطابق الٹرا نیشنلسٹ یامنہ پارٹیکی نمائندگی کرتے ہوئے دو سال کے لیے اسرائیلی وزیراعظم کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
اس حوالے سے نو منتخب وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ اتحاد سے ڈھائی سال تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کا خاتمہ کیا جا رہا ہےجبکہ مخلوط اتحاد میں شامل پارٹیوں سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ بڑے سفارتی معاملات جیسے اسرائیل، فلسطین تنازع کو چھیڑنے کے بجائے زیادہ تر معاشی اور معاشرتی امور پر توجہ دے گا۔
خیال رہے یہ بات واضح نہیں ہے کہ اسرائیل کے اس سیاسی اتحاد میں شامل مختلف عناصر کتنے عرصے تک ایک دوسرے کے ساتھ رہیں، اس کے بعد وہ عہدہ سنٹرسٹ یش ایتد پارٹی کے یایئر لیپد کے حوالے کر دیں گے۔