(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل میں پانچ سالوں کے دوران چوتھی مرتبہ ہونے والے انتخابات میں عربوں کے قتل عام کا اعتراف کرنے والے دہشتگرد نفتالی بینیٹ نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھال لیا۔
گذشتہ روز اسرائیل کینسٹ (پارلیمنٹ )میں مخلوط حکومت نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرکے 9 خواتین سمیت 27 رکنی اسرائیلی کابینہ نے حلف اٹھا لیا، اسرائیلی کابینہ میں آٹھ رکنی اتحاد کی سات جماعتوں کو بھرپور نمائندگی حاصل ہےتاہم چھ نشستیں حاصل کرنے والی عرب اتحاد "رعم "کو کابینہ سے دور رکھ کروزیراعظم سیکریٹیریٹ میں ایک نائب وزارت کی پیشکش کی جارہی ہے۔
سابق اسرائیلی آرمی چیف اور بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ اور اسرائیلی قصاب کے نام سے معروف بینی گینٹز کو وزارت دفاع کا قلمدان سونپاگیا ہے، مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے شیخ الجراح کو فلسطینیوں سے ہر قیمت پر خالی کرانے کی خواہشمند ایلٹ شیکڈکو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپا گیا ہے، ہر جماعت کو دو سے تین قلمدان سونپے جارہےہیں لیکن اسلامی خیالات کی حامل رعم کو کابینہ سے دور رکھا گیا ہے۔
فلسطینیوں کی زمینوں پر غیر قانونی صیہونی آبادکاری کے ذمہ دار انتہائی قدامت پسند زیو ایلکن کو وزارت برائے ہاؤسنگ و تعمیرات کا قلمدان سونپا گیا ہےجبکہ اس کے ساتھ امور یروشلم بھی ان کے حوالے کئے گئے ہیں ۔
سخت گیر اور شدت پسند ایلزراسٹرن کو وزارت برائے سراغرسانی کا قلمدان سونپاگیا ہے ، فلسطینیوں کی زمین پر غیر قانونی قبضے کاقلمدان نیّر اور بش کے حوالے کیا گیا ہے ، یمینہ سے تعلق رکھنے والے اور بش اس بات پر روٹھ گئے تھے کہ اسلام پسند "رعم” کو اتحاد میں کیوں شامل کیا جارہا ہے، انکو خدشہ تھا کہ اسلام پسند نئی اسرائیلی بستیوں کا قیام رکوا دینگے تاہم اعتماد کے ووٹ کے بدلے انکے تحفظات دور کردیئے گئے ہیں ۔
صیہونی ریاست کی نئی بارہ رکنی سیکیورٹی کابینہ یا کچن کیبینٹ بھی قدامت پسند اور سخت گیرصیہونیوں پر مشتمل ہےتاہم معتدل و معقول ارکان میں لیبر پارٹی کے عمر بارلیف وزیر پبلک سیکیورٹی،ثمر زینڈبرگ وزیر ماحولیات اور میری مشیلی وزیر ٹرانسپورٹ شامل ہیں۔