(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نفتالی بینیٹ کے مطابق توقع ہے کہ اب صرف اسرائیلی وزراء کابینہ کے اجلاس میں صہیونی آباد کاری کے گولان کی پہاڑیوں کے قومی منصوبے کی منظوری دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے گولان میں ایک کانفرنس کے دوران اسرائیل میں بسنے والے غیر قانونی صہیونی آباد کاروں کے حوالے سےاپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل سے منسلک گولان کی پہاڑیوں میں دو نئی اسرائیلی بستیاں قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بیننٹ نے اس حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے پہلے ہی گولان کی پہاڑیوں کی علاقائی کونسلوں کے سربراہوں اور مقامی کاروباری افراد سے ملاقات کی ہےجو آباد کاروں کی حامی پارٹی کے رہنما بھی ہیں اور ان سے گولان یائٹس کے اسٹریجک ہدف کےبارے میں تفصیلی بات چیت بھی ہو چکی ہے۔
نفتالی بینیٹ کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ اب صرف اسرائیلی وزراء کابینہ کے اجلاس میں صہیونی آباد کاری کے گولان کی پہاڑیوں کے قومی منصوبے کی منظوری دیں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے ساتھ گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا۔ 1981 میں ، اسرائیل نے اس علاقے کو ایک ایسے اقدام میں ضم کر دیا جسے کبھی بھی بین الاقوامی برادری نے تسلیم نہیں کیا۔