(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی وزیراعظم نےقبلہ اول میں الحرم الشریف میں یہودیوں کے لیے عبادت کی آزادی کے حوالے سے دیے گیے اپنے بیان کا مؤقف تبدیل کر لیا۔
عرب نشریاتی ادارے سے حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی جانب سےگذشتہ روز مسجد اقصٰی میں مسلم کمپاؤنڈ میں یہودی انتہا پسندوں کے داخلے اور عبادت کے حوالے سے بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق نفتالی بینیٹ نےیہ تسلیم کرتے ہوئے واضح کیا ہے اس مقام کی پہلے سے برقرار کیفیت کو تبدیل نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلامی اوقاف کے اصولی ضابطے کے تحت قبلہ اول میں الحرم الشریف کا یہ مقام اردن کے زیر انتظام ہے اور یہودی یہاں جا تو سکتے ہیں لیکن انہیں یہاں عبادت کی اجازت نہیں ہےتاہم انتہا پسند یہودیوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گذشتہ روز الحرم الشریف میں داخل ہوکر فلسطینیوں کو بے دخل کر دیا تھا جس کے بعد صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں اور فوج نے فلسطینیوں پر ربڑکی گولیوں سمیت آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔