(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ٹرمپ انتظامیہ کی کوششوں سے ہونے والی ڈیلز کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بنانے والے ممالک میں متحدہ عرب امارات ، بحرین اور سوڈان کے علاوہ مراکش بھی شامل ہےجس نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل کی نو منتخب حکومت کے نئے وزیرخارجہ یائر لیپداب روم اورمتحدہ عرب امارات کے بعد پہلی مرتبہ مراکش کا دورہ کریں گے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے اس دورے مراکش کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ ان کے اس دورے کا مقصددونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کو تقویت دینا اور دونوں ملکوں کے درمیان نئے سیاحتی اور تجارتی معاہدوں کا آغاز ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور مراکش کے درمیان گزشتہ سال دوبارہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد یہ دورہ کسی بھی اسرائیلی عہدیدارکا پہلا دورہ ہوگا جبکہ مراکش ان چار عرب ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی کوششوں سے ہونے والی ڈیلز کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بنائے تھے، باقی ممالک میں متحدہ عرب امارات ، بحرین اور سوڈان شامل ہیں۔