(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سی پی جے کے آرڈینیٹر اسٹیون بٹلر نے کہا ہے کہ تری پورا میں بھارتی پولیس کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد کی رپورٹنگ کرنا، چاہے ٹوئٹر یا کسی بھی پلیٹ فارم پر، صحافیوں کے لیے ایک معمول کی بات ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) بھارتی پولیس کے خلاف رپورٹنگ کر نے والے صحافی حضرات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیااور کہا کہ بھارتی ریاست تری پورا کی پولیس اکتوبر کے آخری ہفتے میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کی خبریں سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے صحافیوں کے خلاف تفتیش بند کرے۔
واضح رہے کہ بھارتی پولیس کی جانب سے 102 سوشل میڈیا اکاؤنٹس جن میں بھارتی پولیس اور فوج کو کشمیریوں پر ظلم کرتے اور لاقانونیت پھیلاتےصاف دکھایا گیا ہے پرقابلِ اعتراض خبریں اور بیانات کی ترویج کے ذمہ دارٹھراتے ہوئے پابندی عائد کر دی گئی ہےان میں سے 5 اکاؤنٹس کی تصدیق کی ہے جو کہ صحافیوں کے ہیں۔