(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ میں 2000سے اب تک صہیونی فوج کے ہاتھوں 2200 فلسطینی بچے شہید اور 15 سے 18 سال کی عمر کے 19 ہزار بچوں کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے۔
عاملی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں1 برس کے اندر جبری گرفتاریوں اور بلاجواز کارروائیوں میں گھر گھر تلاشی کے دوران صرف میں غزہ کی پٹی میں 77 فلسطینی بچے شہید ہوگئے جبکہ 1,149 کومختلف اوقات میں غیر قانونی گرفتاریوں کی بھیٹ چڑھایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ ورلڈ موومنٹ فار ڈیفنس آف چلڈرن کا کہنا ہے کہ ہر سال 500 سے 700 کے درمیان فلسطینی بچوں کو تشدد کے ساتھ گرفتار کیا جاتا ہے، جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور فوجی عدالتوں میں ان پر مار پیٹ اور غیر انسانی سلوک کے بعد مقدمات چلائے جاتے ہیں جنہیں بغیر کسی معقول وجہ کے طویل کیا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں متعدد مرتبہ میڈیا کے ذریعے تصاویر اور ویڈیوز میں صہیونی ملیشیا کو فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارتے انہیں اور ان کے بچوں کو بے دردی سے تشدداور گرفتاریاں دکھائی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں 2000سے اب تک صہیونی فوج کے ہاتھوں 2200 فلسطینی بچے شہید اور 15 سے 18 سال کی عمر کے 19 ہزار بچوں کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے۔