(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سےجرمن صدر سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ اسرائیل کی حمایت میں فلسطین کےمعاملے پر (آئی سی سی ) کے حوالے سےاپنے متعصبانہ مؤقف بند کریں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے کام سےمتعلق جرمنی کے صدرفرینک والٹر اسٹین میئر کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اسے جرمنی کے صدر کے بین الاقوامی قانون کے قواعد سے دستبرداری اور آئی سی سی کے کام میں مداخلت قرار دیاہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "بین الاقوامی سطح پر تمام حقوق اور فرائض کے ساتھ بطور ریاست فلسطین کی حیثیت جرمنی کے صدر یا ان کی ریاست کی رائے سے مشروط نہیں ہے۔ بلکہ فلسطینی عوام کا حق خودارادیت ایک ازلی حقیقت ہے جس کا حصول ان کا حق ہےاوران کا یہ حق اقوام متحدہ سمیت اقوام عالم نے تسلیم کیا ہے ۔
واضح رہے کہ "آئی سی سی نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوج اور حکام کےفلسطینیوں پر پر تشدد کارروائیوں جنہیں جنگی جرائم میں شامل کیا گیا ہے کی تحقیقات کے معاملے کو عالمی فوجداری عدالت کےدائرہ اختیارمیں شامل کیا ہےجس پر جرمنی کے صدر فرینک والٹر اسٹین میئر نے کہا ہے کہ ان کا ملک سمجھتا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے حملوں کی تفتیش کا کوئی اختیار نہیں ہے۔