(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق یائر لیپد مشترکہ ٹیم تشکیل دینے پر آمادہ ہو گئے تاہم اس پر عمل درامد نومبر کے پہلے ہفتے میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے بجٹ کی منظوری کے بعد ہو گا۔
عالمی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن کی اپنے صہیونی ہم منصب یائر لیپد کے ساتھ دورہ واشنگٹن کے موقع پرمقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی جس میں چھوٹی ٹیم کے علاوہ ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز پیش کیاور اس کا مقصد امریکی قونصل خانے کے دوبارہ کھولے جانے کے لیے بات چیت شروع کرنا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانہ فلسطینی اتھارٹی کے لیے امریکی حکومت کی عملی نمائندگی کا بیورو تھاجسے مارچ 2019ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر بند کر دیا تھا۔موجودہ اسرائیلی حکومت نے امریکی قونصل خانے کے دوبارہ کھولے جانے کی مخالفت کی ہے، اس کی وجہ حکومتی اتحاد کی کمزور نوعیت بتائی گئی ہے اورخدشہ ہے کہ یہ اتحاد اس فیصلے سے لڑکھڑا سکتا ہے۔