(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست میں عدالتی اصلاحات کی مخالفت کرنے والوں میں نہ صرف فوج شامل ہے بلکہ ملک کا سب سے طاقت انٹیلی جنس ادارہ’موساد‘ بھی حکومتی اقدامات کے خلاف نظر آرہا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کے میڈیا ذرائع کے مطابق اسرائیل میں شدت پسند صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل حکومت ملک کے عدالتی نظام کے پر کاٹنے کے لیے تیزی کے ساتھ سرگرم ہے تو دوسری طرف عدالتی نظام میں متنازع اصلاحات کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی مسلسل پھیل رہا ہے۔
ملک میں عدالتوں کے اختیارات کو محدود کرنے کے ساتھ شدت پسند صیہونی حکومت کے تابع کرنے کے اقدامات کے خلاف گذشتہ سات ماہ سے احتجاج جاری ہے جس میں زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنےوالے افراد شامل ہیں جبکہ اسرائیل فوج کے ریسورو فوجی بھی اپنی ذمہ داریوں کو پوراکرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج میں شامل ہوچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عدالتی اصلاحات کی مخالفت کرنے والوں میں نہ صرف فوج شامل ہے بلکہ ملک کا سب سے طاقت انٹیلی جنس ادارہ’موساد‘ بھی حکومتی اقدامات کے خلاف نظر آرہا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیر اعظم نیتن یاہو کی قیادت میں حکمران اتحاد نے قانون سازی کا پہلا مرحلہ منظور کیا۔ اس پر لاکھوں اسرائیلیوں نے احتجاج کیا جو پہلے ہی کئی ماہ سے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔