(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے ان اقدامات کی سنگینی کے اثرات سے خبردارکر تے ہوئے کہاہے کہ اسرائیلی صدر کا یہ دورہ نہ صرف یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کا واشگاف اعلان ہے بلکہ نہتے فلسطینیوں پر ڈھاۓ جانے والے مظالم پر ایک اور کاری ضرب ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز سعودی عرب کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہرالخلیل میں یہودی تہوار کے موقع پر مسجد ابراہیمی میں صہیونی صدراسحاق برزوگ کے دورے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی صدر کا یہ اقدام قانون کی کھلی خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کے لیے ایک دشمنانہ اور اشتعال انگیز ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض حکومت اور اس کے اہلکاروں کے اسلامی مقدسات کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
مسجد ابراہیمی میں یہودیوں کے اس تہوار کے حوالے سے آبادکاری کے مخالف فلسطینی نوجوانوں کی انجمن نے بتایا کہ صہیونی صدر کی آمد پر سینکڑوں صہیونی آباد کاروں نے فوج کی سرپرستی میں مسجد ابراہیمی پر بولنے کی کارروائی کی اور پرانے شہر میں ریلی نکالی جس میں شاملشر پسندوں نے علاقے کے فلسطینی باسیوں کی املاک پر پتھراؤ کیا، اشتعال انگیز نسل پرستی کے نعرے لگاکر فلسطینیوں کو تصادم کے لیے اکسایا۔