(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ریاست کی جانب سے امام مسجد اقصیٰ پر یہ پابندی مسلسل تیسری مرتبہ عائد کی گئی ہےجو ظالمانہ، جابرانہ اور بلا جواز ہو نے کے ساتھ ساتھ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی صہیونی عدالت مسجد اقصیٰ کے85 سالہ بزرگ امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری کے اسرائیل مخالف بیانات اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت کےلیے فلسطینیوں کو خبر دار کر تے رہنے کی پاداش میں ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق الشیخ عکرمہ صبری کے بیرون ملک ظالمانہ پابندی میں مزید چار ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
اسرائیلی قابض حکام نے اپنے نام نہاد دعویٰ میں کہا ہے کہ امام مسجد اقصیٰ کا بیرون ملک سفر اسرائیلی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ ہےجس کے باعث عکرمہ صبری کو29 مارچ تک اسرائیلی ریاست سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور وہ ان پابندیوں کے نتیجے میں بیرون سفر نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے امام مسجد اقصیٰ پر یہ پابندی مسلسل تیسری مرتبہ عائد کی گئی ہےجو ظالمانہ، جابرانہ اور بلا جواز ہو نے کے ساتھ ساتھ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
عکرمہ صبری اس وقت عالمی برادری کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیلی مظالم کا مقابلہ کر تے رہے ہیں اوران پابندیوں کو بھی خاطر میں نہیں لاتےنہ ہی ہم ناجائز ریاست کے جھوٹے حکمرانوں کے دباؤ میں آکر عالمی برادری سے رابطہ توڑیں گے۔