(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مالدیپ کے صدر محمد معزّو نے امیگریشن قانون میں تیسرے ترمیمی بل کی توثیق کر دی، جس کے تحت غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مالدیپ نے اعلان کیا کہ وہ غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شہریوں کے لیے اپنے دروازے بند کر رہا ہے، اور یہ اقدام فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کے اظہار کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
صدر محمد معزّو نے امیگریشن قانون میں تیسرے ترمیمی بل کی منظوری دے دی، جسے آج ہی پارلیمان نے منظور کیا تھا، اور اس میں واضح طور پر غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے پاسپورٹ رکھنے والوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا: "یہ توثیق حکومت کے اُس مضبوط مؤقف کی عکاسی کرتی ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم اور نسل کشی کے جواب میں اپنایا گیا ہے، جو کہ غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے کی جا رہی ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا:”مالدیپ فلسطینی کاز کے ساتھ اپنی پختہ یکجہتی کی تصدیق کرتا ہے۔”
صدر معزّو کے دفتر کے ایک ترجمان نے خبر رساں ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ یہ پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہو گی۔
اس سے قبل بھی، جون 2024 میں، مالدیپ کی حکومت نے غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے خلاف عوامی غم و غصے کے پیشِ نظر، اسرائیلی پاسپورٹ ہولڈرز کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔