(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اردنی رکن پارلیمنٹ خلیل عطیہ نے کہا کہ فلم "امیرہ”اردن اور فلسطین کے اٹوٹ تعلقات کے خلاف ہے، اردن کہ جس نے اپنے آپ کو فلسطینی نصب العین کی حفاظت کے لیے وقف کر رکھا ہے،یہ فلم فلسطینیوں اور فلسطینی کاز کے ساتھ بدسلوکی کا مظہر ہے۔
ذرائع کے مطابق اردنی پارلیمنٹ نے امیرہ نامی عرب متنازع فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے جسے اردن کی 94 ویں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم اکیڈمی ایوارڈ کیلیے منتخب کیا گیا ہے اور اسے انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے اردنی شہریوں کیلیے اسے فلسطینی قیدیوں اور ان کی قربانیوں کی توہین کہا ہے۔
اردن کی پارلیمنٹ کے رکن احمد القطاونہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پارلیمانی فلسطین کمیٹی نے وزیر ثقافت سے رابطہ کیا ہےتاہم ذمہ داران نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جبکہ انہیں اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیےاور بدقسمتی سےیہ فلم آسکر میں اردن کی نمائندگی کے لیے پیش کی گئی ہے۔
انہوں نے امیرہ کی فلم میں حصہ لینے والے اردنی باشندوں کوقصور وار قرار دینےاور ایسی فلموں کی تیاری کے پیچھے محرکات جاننے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایک اور رکن پارلیمنٹ خلیل عطیہ نے کہا کہ فلم "امیرہ”اردن اور فلسطین کے اٹوٹ تعلقات کے خلاف ہے ، اردن کہ جس نے اپنے آپ کو فلسطینی نصب العین کی حفاظت کے لیے وقف کر رکھا ہے،یہ فلم فلسطینیوں اور فلسطینی کاز کے ساتھ بدسلوکی کا مظہر ہے۔