(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈاکٹر صلاح القضا کا کہنا تھاکہ القدس میں اسرائیل، اسلامی اور عرب تاریخ وثقافت کو مسخ کررہا ہے ،انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے قبلہ اول اور فلسطین کے مقد س مقامات کے دفاع کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اردن کے دارالحکومت عمان میں قومی فورم برائے مزاحمت و دفاع وطن کی جانب سے مننعقدہ مظاہرے مین ہزاروں اردنی شہریوں نے رمضان المبارک میں فلسطینی شہریوں پر قبلہ اول کے دروازے بند کرنے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے صہیونی اقدامات کے خلاف القدس کے دفاع میں مظاہرے کیے ۔
ان مظاہروں کا آغاز عمان میں مسجد الحسینی سے ہوا جس کے بعد مزید مساجد کے لوگ ریلیوں کی شکل میں اس میں شامل ہوتے چلے گئے۔اس ریلی کا اعلان اردن کی مذہبی جماعتوں اور پیشہ ور انجمنوں کی جانب سے کیا گیا تھاجس میں ہزاروں اردنی شہریوں نے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اورقبلہ اول کی بے حرمتی کے واقعات میں ملوث صہیونی عناصر کے خلاف نعرے لگائے۔
قومی فورم برائے مزاحمت و دفاع وطن کے سربراہ ڈاکٹر صلاح القضا نے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی تشدد کی مذمت کی اور اسرائیل پر فلسطینیوں کے حملوں اور ان کی مزاحمتی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہوئے اردن کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے تمام امن معاہدے ختم کرے ۔
ان کا کہنا تھاکہ القدس میں اسرائیل، اسلامی اور عرب تاریخ وثقافت کو مسخ کررہا ہے ،انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے قبلہ اول اور فلسطین کے مقد س مقامات کے دفاع کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا۔
صہیونی جارحیت کے خلاف اردنی شہریوں کے اس مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر دفاع قبلہ اول کے حق میں اور فلسطینی علاقوں میں صہیونی قابض فوج کے جاری مظالم کیخلاف نعرے درج تھے۔