(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمد اشتیہ نے ناروے کی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی صہیونی بستیوں سے بنی مصنوعات کا اس طرح بائیکاٹ کریں کہ اسرائیلی حکام فلسطینی عوام پر جارحیت کو روکنے پر مجبور ہوجائیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ رو زفلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ ناروے کےدورے پر دارالحکومت اوسلو پہنچے جہاں انہوں نے ناروے کی پارلیمنٹ میں خارجہ امور اور دفاع کے بارے میں قائمہ کمیٹی کے ارکان کے ساتھ خصوصی ملاقات کی ۔
ملاقات میں محمد اشتیہ نے اسرائیل اور مقبوضہ فلسطین کے مابین تنازعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "جو کوئی بھی اسرائیل کو سزا نہیں دے سکتا وہ کم از کم مقبوضہ بیت المقدس کے ساتھ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر واقع ایک آزاد فلسطینی ریاست کو دارالحکومت تسلیم کرکے، اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے حق کو تسلیم کرکے فلسطین کی مدد کرسکتا ہے۔”
اس دوران فلسطینی وزیر اعظم نے ناروے کی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی صہیونی بستیوں سے بنی مصنوعات کا اس طرح بائیکاٹ کریں کہ اسرائیلی حکام فلسطینی عوام پر جارحیت کو روکنے پر مجبور ہوجائیں۔
انہوں نے اس خصوصی گفتگو میں فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے لیے مسلسل حمایت پر ناروے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ "دنیا کو دو ریاستی حل کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہیے جسے اسرائیل منظم طریقے سے تباہ کرنے کے لیے تیزی سے آباد کاری کی توسیع، گرفتاریوں، قتل، غزہ کی ناکہ بندی، اور بیت القدس کو الگ تھلگ کرنے جیسے دیگر اقدامات کر رہا ہے۔”