(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا ہے کہ جیسا نیتن یاہو سمجھ رہے ہیں کہ غزہ سے حماس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، غزہ میں مطلق فتح ممکن نہیں۔
اسرائیل کے چینل 12 نے اسرائیلی سیاست دانوں، فوجی حکام اور شن بیٹ کو اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں حماس کو عسکری طور پر شکست دی تو بھی تحریک موجود اور موثر رہے گی۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں حماس پر فتح کی صورت میں بھی، تحریک زندہ رہے گی اور اگر غزہ کی پٹی میں حکمران ادارے کے طور پر اس کی جگہ لینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے تو بھی "ایک گوریلا گروپ کے طور پر” رہے گی۔
دستاویز میں مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ غزہ کے لوگوں میں حماس کے لیے "حقیقی حمایت باقی ہے”۔ چونکہ جنگ کے "دن بعد” غزہ کے لیے کوئی منصوبہ تیار کرنے کے لیے فی الحال کوئی عملی کوشش نہیں کی گئی، اس لیے دستاویز میں یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ "غزہ ایک شدید بحران کا علاقہ بن جائے گا۔” اس بارے میں صحافی ایلانا دیان نے کہا کہ یہ دستاویز پیر کو اسرائیلی سیاسی سطح پر پیش کی گئی، جب گذشتہ ہفتے کے آخر میں اس پر اسرائیلی فوج کے سینئر افسران، شن بیٹ کے حکام، اور قومی سلامتی کونسل کے اراکین نے بحث کی۔
انہوں نے کہا کہ”کم از کم، اس سلسلے میں مطلق فتح نہیں ہوگی جیسا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے توقع اور مطالبہ کیا تھا۔ حماس اس فوجی مہم کو ایک دہشت گرد گروپ اور ایک گوریلا گروپ کے طور پر زندہ رکھے گی۔”