(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی بلدیہ کے حکم پرفلسطینی باشندے کےہاتھوں اپنے ہی گھر کی جبری مسماری کے باعث یہ خاندان جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے جبل المکبر میں قابض صہیونی بلدیاتی ادارے نے فلسطینی باشندے علی محمد عبیدہ کے دو کمروں کےآبائی گھر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسماری کےاحکامات جاری کر دیے۔
صہیونی بلدیہ نے علی محمد عبیدیہ کےپاس موجود گھر کی ملکیت کے کاغذات کوکوئی اہمیت نہ دیتے ہوئے گھر کی انہدامی کے لیے استعمال ہونے والی ہیوی مشینری کا بھاری خرچہ بھیجرمانے کے طور پر علی محمد عبیدیہ سے طلب کیا جس کے نتیجے میں علی محمد عبیدیہ نے جرمانے کی بڑی رقم کی ادائیگی سے بچنے کے لیے اپنے گھر کو خود اپنے ہی ہاتھوں سے منہدم کر نے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بلدیہ کے حکم پرفلسطینی باشندے کےہاتھوں اپنے ہی گھر کی جبری مسماری کے باعث یہ خاندان جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔