(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی حکام کی پشت پناہی میں کام کرنے والے خفیہ ادارے کی کارروائیوں کی چھان بین یا تحقیقات کرنا دوسرے قانونی اداروں کے لیے ناممکن ہے۔
اسرائیل کے عبرانی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں سنہ 1948 کےعرب علاقوں میں شہریوں کے خلاف ہونے والے جرائم اور نسل کشی حملوں میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی شاباک کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
فلسطینی عرب شہریوں پر ہونے والے قاتلانہ حملوں اور دوسرے جرائم کے حوالے سے رپورٹ میں ان حملوں میں ملوث جن افراد کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ’شاباک‘ کا تعاون حاصل ہےجسے اسرائیلی حکومت کی مکمل سر پرستی حاصل ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی پشت پناہی میں کام کرنے والے صہیونی ادارے کی کارروائیوں کی چھان بین یا تحقیقات کرنا دوسرے قانونی اداروں کے لیے تقریبا ناممکن ہے یہاں تک کہ پولیس کے لیے بھی اس ادارے کی تحقیقات کرنا ممکن نہیں ہو تا ہے اور حکام بالا کی مرضی کے بغیر پولیس شاباک کے ایجنٹوں کو کسی قسم کا نقصان پہنچا نےیا گرفتاری عمل میں لانے کا اختیار نہیں رکھتی جس کے باعث شاباک فلسطینیوں اور عرب شہریوں کے خلاف آئے دن پر تشدد کارروائیاں کرتی رہتی ہے۔