(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی شہری امور سے متعلق عہدیدار کے مطابق غزہ میں ایندھن لے جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ سکیورٹی جائزے کے بعد کیا گیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے 14برسوں سےمحصور علاقے غزہ میں صہیونی شہری امور سے متعلق ادارے کی جانب سے خبرموصول ہوئی ہے کہ اسرائیل کی جانب سےاب سکیورٹی جائزے کے بعد غزہ میں ایندھن لے جانے کی اجازت دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ سلامتی و استحکام سے مشروط ہے، اس وقت غزہ میں واحد پاورپلانٹ ایندھن کی مطلوبہ عدم دستیابی کی وجہ سے بہت کم مقدار میں بجلی پیدا کررہا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل نے 2007ء سے غزہ کی پٹی کا تین اطراف سے برّی اور بحری غیر قانونی محاصرہ کررکھاہےجس کے باعث اس محصور فلسطینی علاقےمیں ایندھن سمیت عام اشیائے ضروریات لے جانےکی بھی اجازت نہیں ہےاور فلسطینی غربت اور معاشی بدحالی کا شکار ہوکر بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ غزہ میں گذشتہ ماہ اسرائیل کی مسلط کردہ گیارہ روزہ جنگ سے قبل بھی جس میں 260 سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے تھے فلسطینیوں کو بجلی کی قلّت کا سامنا تھا اور انھیں دن میں چند گھنٹے ہی بجلی مہیا ہورہی تھی۔
اسرائیلی فوج نے گذشتہ ماہ غزہ کا جاری محاصرہ مزید سخت کردیا تھا لیکن اب گذشتہ ہفتے سے اس میں نرمی کی گئی ہے اور فلسطینیوں کو زرعی پیداوار اور کپڑے برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔اس کے علاوہ غزہ کی ساحلی حدود میں ماہی گیری کے علاقے کو بھی چھے ناٹیکل میل سے نو ناٹیکل میل تک بڑھا دیا ہے۔نیز عام ضروریات کا سامان تیارکرنے والی فیکٹریوں کو خام مال درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔