(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یورپی یونین نے صہیونی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپوں کے بعد بیت المقدس میں حالات مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے فوری طور پر حرکت میں آئیں۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میںایک روز قبل صہیونی فوج کی جارحیت اور فلسطینی نمازیوں پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آج یورپی یونین کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ "تشدد اور اشتعال انگیزی قابل قبول نہیں ہے، اور تمام فریقین کی جانب سے بیت المقدس میں ہنگامہ آرائی کے ذمے دار عناصر کو روکا جائے تاہم یورپی یونین (اسرائیلی) حکام پر زور دیتی ہے کہ وہ بیت المقدس میں حالیہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری طور پر متحرک ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کی شب مسجد اقصی کے حرم قدسی اور بیت المقدس کے دیگر مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپوں میں 200 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے جبکہ یہ لڑائیاں رمضان مبارک کے آغاز کے ساتھ ہی شروع ہوگئی تھیں جن کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے رات کے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔اور ان احتجاجی مظاہروں میں اسرائیلی پولیس کی جانب سے عوام اجتماعات کی جگہ پر عائد پابندیوں کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے جو دیکھتے ہی دیکھتے حالیہ چند دنوں کے دوران سخت کشیدگی میں بدل گئے اور اب ان ہنگامہ آرائی میں شیخ جرح کے رہائشیوں کو صہیونی فوج کی جانب سے طاقت کے زور پر نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے۔
قابض فوج نے مشرقی بیت المقدس میں درجنوں فلسطینیوں کو جبری طور پر ان کےگھر خالی کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے جس پرفلسطینیوں اور قابض فوج کے مابین دن رات جھڑپیں جاری ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں سے ان کے مکانات خالی کرواکر وہاں اسرائیلی بستی قائم کرنے سے متعلق اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔