(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لبنانی تنظیم حزب اللہ نے کہا کہ ’ہمارا مشن مکمل ہو گیا ہے، اگر سرحد پر غیرملکی گیس کے ذخائر تک پہنچ جاتے ہیں تو وہ اسرائیل کے خلاف اپنی غیرمعمولی نقل و حرکت کو ختم کر دیں گے۔
تفصیلات کےمطابق لبنان کے صدر میشل عون اور صہیونی وزیراعظم یائر لیپڈ نے امریکی ثالث آموس ہوچسٹین اور اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار جونا رونیکا کی موجودگی سمندری حدبندی کے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں ۔ صدر میشل عون نے دارالحکومت بیروت میں جبکہ اسرائیل کے وزیراعظم یائر لیپڈ نے دارالحکومت یروشلم میں الگ الگ دستخط کیے معاہدے کی دستاویزات نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جمع کروائی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے
تاریخی اور ثقافتی سطحوں پر اسرائیل کے ساتھ مشترکہ اقدار رکھتے ہیں، ترکی
معاہدے کے حوالے سے اپنے ایک ٹی وی انٹر ویو میں لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اس معاہدے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمارا مشن مکمل ہو گیا ہے، انھوں ے کہا کہ اگر وہ سرحد پر غیرملکی گیس کے ذخائر تک پہنچ جاتے ہیں تو وہ اسرائیل کے خلاف اپنی غیرمعمولی نقل و حرکت کو ختم کر دیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے بیان میں اس ’تاریخی‘ معاہدے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین نے معاہدہ کو عملی جامہ پہنانے کے بعد حتمی اقدامات کیے اور امریکا کی موجودگی میں معاہدے کی کارروائی کے بعد اقوام متحدہ کو جمع کروادی ہے۔۔
واضح رہے کہ یہ معاہدہ اس وقت سامنے آیا جب معاشی بحران سے دوچار لبنانی حکومت کو عالمی بینک نے دنیا کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک قرار دیا ہے اور لبنان اس معاہدے کی بدولت اس بحران سے نکلنے کی امید کررہا ہے۔ صہیونی ریاست کے ساتھ طے پانے والے اس معاہدے سے لبنان کو اُمید ہے کہ اسے گیس کی تلاش کا پروانہ مل جائے گا۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس ’تاریخی‘ معاہدے کو سراہا۔مغربی ممالک کی جانب سے توانائی کی پیداوار کھولنے اور گیس کی تلاش میں روس پر انحصار کو کم کرنے کے بعد یہ معاہدہ طے پایا گیا۔