(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں شہداء اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 1,69,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ وزارت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 56 فلسطینی شہید اور 108 زخمی ہوئے، جن میں سے کئی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ملی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 18 مارچ 2025 سے اب تک مزید 2,111 فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 5,483 ہو چکی ہے۔ مجموعی طور پر صیہونی بمباری اور حملوں میں شہداء کی تعداد 51,495 جبکہ زخمیوں کی گنتی 117,524 تک جا پہنچی ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ متعدد شہداء اور زخمی تاحال ملبے کے نیچے یا کھلی سڑکوں پر موجود ہیں جن تک امدادی عملہ محدود وسائل اور شدید خطرات کے باعث رسائی حاصل نہیں کر پا رہا۔
شہری دفاع کے مطابق غزہ شہر کے جنوب میں صابرہ محلے میں ایک گھر پر ہونے والے فضائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے، جبکہ ملبے تلے درجنوں افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ترجمان محمود بسال کے مطابق امدادی کارکنوں نے چار شہداء اور پانچ زخمیوں کو ملبے سے نکالا ہے، لیکن جدید سازوسامان کی شدید قلت کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
صیہونی ریاست کے جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے اباسان الکبیرہ، جبالیہ کیمپ میں القسبیب محلے اور الشطی پناہ گزین کیمپ سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں کئی گھروں کو زمین بوس کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں الخور خاندان سمیت متعدد خاندانوں کے افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔