(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردانہ بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
غزہ کے مشرقی علاقے شجاعیہ محلے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے ایک نیا قتل عام کیا جس کے نتیجے میں 29 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسی دوران، غزہ میں شہری دفاع کے حکام نے بتایا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیاروں نے محلے میں الحواشی مسجد کے قریب رہائشی علاقے پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں کئی افراد شہید، زخمی اور لاپتہ ہو گئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 36 فلسطینی شہید اور 41 زخمی ہو کر اسپتالوں میں پہنچے ہیں۔ وزارت صحت نے مزید بتایا کہ 8 مارچ 2023 سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 1,482 اور زخمیوں کی تعداد 3,688 تک پہنچ چکی ہے۔ 7 اکتوبر 2023 سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں کل شہداء کی تعداد 50,846 اور زخمیوں کی تعداد 115,729 ہو چکی ہے۔
جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مغرب میں المواسی کے علاقے پر بھی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو نوجوان شہید ہو گئے اور دیگر زخمی ہوئے۔ شجاعیہ محلے پر ہونے والی بمباری سے 18 بچوں سمیت 20 افراد شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 80 زخمی اور 30 افراد لاپتہ ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کی فضائیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں 45 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
غزہ میں جاری اس وحشیانہ بمباری اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود عالمی سطح پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف موثر اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں، اور فلسطینی عوام مسلسل ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ ان حملوں نے نہ صرف غزہ کی شہری آبادی کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں بلکہ علاقے میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔