(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے نوجوان کو گولی مارنے کے بعد حراست میں لے لیا اور طبی عملے کو اس تک پہنچنے سے روکے رکھا جب تک اس کی شہادت نہ ہو گئی۔
دنیا بھر میں کام کر نے والی صحت کی عالمی تنظیم ہلال احمر کی ایمبولینس کے ذریعے قابض صہیونی فوج نےمغربی رام اللہ کی نعلین فوجی چوکی سے گذشتہ روز فلسطینی شہر دیر ابو مشعل کے رہائشی 16 سالہ فلسطینی نوجوان محمد دمرمطر کا جسد خاکی ان کے ورثہ کے حوالے کر دیا۔
نوجوان کو 20 اگست 2020 کواس کے گھر کے آگے اسرائیلی فورسز نے گولی مار کر شہید کر دیا تھا، قابض فوج نے نوجوان کو گولی مارنے کے بعد حراست میں لے لیا اور طبی عملے کو اس تک پہنچنے سے روکے رکھا جب تک اس کی شہادت نہ ہو گئی۔
واضح رہے کہ صہیونی قابض ریاست میں فوج نے تقریباً 88 فلسطینی شہیدوں کے جسد خاکی روکے ہوئے ہیں، جنہیں دوسری انتفاضہ کے بعد اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے ہاتھوں بے دردی سے شہید کیا گیا تھاجبکہ تقریباً 253 فلسطینی وہ ہیں جنہیں تدفین سے روک رکھا ہےان میں سے کچھ شہداء کے جسد خاکی 1980سے اب تک تدفین سے محروم ہیں۔