(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایتمار بن گویر نے ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہونے کے بجائے اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد اور ایندھن کا داخلہ روکنے کا مطالبہ کیا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر کی طرف سے مقبوضہ فلسطین کےمحصور شہر غزہ کی امداد بند کرنے کے مطالبے کے جواب میں ان کے خلاف پابندیاں عائد ہونی چاہیے اور یہ "پابندیاں ہمارے یورپی یونین کے ایجنڈے پر ہونی چاہئیں۔
جوزپ بوریل نے کہا کہ ایتمار بن گویر کے حالیہ ریمارکس "جنگی جرائم کے لیے اشتعال دلانے” کے مترادف ہیں جس میں انھوں نےغزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہونے کے بجائے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد اور ایندھن کا داخلہ اس وقت تک کے لیے روک دینا چاہیے جب تک حماس تمام مغویوں کو رہا نہ کر دےاس طرح گروپ گھٹنے ٹیک دے گا اور اسرائیل کی تمام شرائط کو ماننے پر مجبور ہوجائے گا۔
بین گویر نے اسرائیل سے غزہ پر مستقل طور پر دوبارہ قبضہ کرنے، وہاں یہودی بستیوں کی تعمیرِ نو اور فلسطینیوں کی علاقے سے "رضاکارانہ” ہجرت کی حوصلہ افزائی کرنے کا بھی بارہا مطالبہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کے گورننگ اتحاد کے ایک اہم رکن بین گویر نے دھمکی دی ہے کہ اگر جنگ بندی کے مذاکرات میں بہت زیادہ رعایتیں دی گئیں تو وہ حکومت گرا دیں گے۔