(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والی فلسطینی طالبہ نے بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ فلسطینی خواتین کے ساتھ ناقابل بیان سختیاں کر تی ہے اور ان کے کھانے پر پابندی لگا کر بھوکا رہنے کی اذیت سے گزارتی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں قابض فوج کے ہاتھوں بغیر کسی جرم کے گرفتار ہونے والی فلسطینی طالبہ شتہ الطویل 14 ماہ بعد رہاکر دی گئی۔
صہیونی زندان سے رہائی پانے والی فلسطینی طالبہ نے بتایا کہ دوران حراست اسے اس کے والدین اور اقارب سے ملاقات پر پابندی عائد تھی جبکہ جیل میں بیمار ہونے پر اسے کسی قسم کی طبی سہولیات میسر نہیں تھیں ۔
طالبہ نے یہ بھی بتایا کہ صہیونی زندان میں قید متعدد فلسطینی خواتین بد ترین صورت حال سے دوچار ہیں جنہیں سخت سے سخت سزائیں دی جاتی ہیں جن میں کھانے بند کر دینا ، خواتین کو ان کے بچون سے ملاقات نہ کروانا اورانہیں بغیر کسی وجہ کے تشدد کر نا روز مرہ کا معمول ہے۔